رواں برس بحیرہ روم میں 3 ہزار تارکین وطن جان کی بازی ہار گئے


رواں برس بحیرہ روم میں 3 ہزار تارکین وطن جان کی بازی ہار گئے

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین(یو این ایچ سی آر)کا کہنا ہے کہ اس سال بحیرہ روم کے راستے یورپ جانے کی کوشش میں 3ہزار سے زائد تارکین وطن ہلاک ہوگئے ہیں۔

تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر) کا کہنا ہے کہ اس سال بحیرہ روم کے راستے یورپ جانے کی کوشش میں 3ہزار33 تارکین وطن ہلاک ہوگئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق رواں برس ''2017'' کے ابتدا سے اب تک 3ہزار33 تارکین وطن یورپ پہنچنے کی کوشش کرتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال ہونے والی ہلاکتوں میں خاطر خواہ کمی آئی ہے، پچھلے سال 5 ہزار افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

تفصیلات کے مطابق رواں برس کل ایک لاکھ چونسٹھ ہزار تارکین وطن یورپ پہنچنے میں کامیاب ہوئے جبکہ پچھلے سال تین لاکھ اڑتالیس ہزار تارکین وطن یورپ کی سرحدوں تک پہنچنے میں کامیاب ہوئےتھے۔

اس سال یورپ جانے کی کوشش کرتے ہوئے 3033 تارکین وطن جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

یورپ پہنچنے میں کامیاب ہونے والے تارکین وطن کے ایک چوتھائی حصے کا قیام اٹلی کی ایک مہاجر کیمپ میں ہے۔

یو این ایچ سی آر کا کہنا ہے کہ اس سال یورپ پہنچنے والے تارکین وطن میں سے ایک بڑی تعداد کا تعلق شام اور افغانستان سےہے۔

سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے تارکین وطن کو روکنے کے فیصلوں اور طریقہ کار کے بعد تارکین وطن کی ایک بڑی تعداد یورپ پہنچنے میں ناکام رہی ہے۔

یورپی یونین نے ترکی اور لیبیا کی سرحدوں پر نگرانی سخت کردی ہے جس کے بعد تارکین وطن کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

خیال رہے کہ افغانستان سمیت دنیا کے غریب ممالک سے روزگار کی تلاش میں ایک بڑی تعداد یورپ کا رخ کرتی ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری